اگر کوئی شادی شدہ مرد بےاولاد مر جائے اور اُس کا سگا بھائی ساتھ رہے تو اُس کا فرض ہے کہ بیوہ سے شادی کرے۔ بیوہ شوہر کے خاندان سے ہٹ کر کسی اَور سے شادی نہ کرے بلکہ صرف اپنے دیور سے۔
لیکن اگر دیور بھابی سے شادی کرنا نہ چاہے تو بھابی شہر کے دروازے پر جمع ہونے والے بزرگوں کے پاس جائے اور اُن سے کہے، ”میرا دیور مجھ سے شادی کرنے سے انکار کرتا ہے۔ وہ اپنا فرض ادا کرنے کو تیار نہیں کہ اپنے بھائی کا نام قائم رکھے۔“
تو اُس کی بھابی بزرگوں کی موجودگی میں اُس کے پاس جا کر اُس کی ایک چپل اُتار لے۔ پھر وہ اُس کے منہ پر تھوک کر کہے، ”اُس آدمی سے ایسا سلوک کیا جاتا ہے جو اپنے بھائی کی نسل قائم رکھنے کو تیار نہیں۔“
چنانچہ جب رب تیرا خدا تجھے ارد گرد کے تمام دشمنوں سے سکون دے گا اور تُو اُس ملک میں آباد ہو گا جو وہ تجھے میراث میں دے رہا ہے تاکہ تُو اُس پر قبضہ کرے تو عمالیقیوں کو یوں ہلاک کر کہ دنیا میں اُن کا نام و نشان نہ رہے۔ یہ بات مت بھولنا۔